سندھ کے ضلع شکارپور میں فیضو لارو روڈ کے قریب اتوار کو ڈکیتی کی کوشش کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق رکن اسمبلی میر غالب خان ڈومکی، ان کی اہلیہ اور سات سالہ پوتے سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔
سابق قانون ساز کے مطابق، تقریباً 15-20 ڈاکوؤں نے ان کی گاڑی کو خانپور پولیس اسٹیشن کے اہلکاروں کے زیر انتظام ایک ناکے کے قریب روکا۔
تاہم ڈرائیور نے گاڑی نہیں روکی جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کر دی۔ ڈومکی، ان کی اہلیہ، پوتے علی نواز خان ڈومکی اور گارڈ نادر ڈومکی گولی لگنے سے زخمی ہوئے جبکہ دو دیگر گارڈز جن کی شناخت سالار ڈومکی اور مہر علی ڈومکی کے نام سے ہوئی تھی، ہلاک ہو گئے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شکار پور شاہ زیب چاچڑ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق قانون ساز – جو ڈومکی قبیلے کے گیلوئی قبیلے کے سربراہ مقتدیٰ بھی ہیں – اپنے اہل خانہ کے ساتھ سکھر سے بخشا پور جارہے تھے۔
اس دوران پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو سکھر منتقل کردیا۔ ایس ایس پی چاچڑ نے بتایا کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ڈومکی کے محافظوں کی جوابی فائرنگ سے نادر میرانی ہلاک ہو گیا، ایک انتہائی مطلوب مجرم جس کی سر کی رقم 10 لاکھ روپے تھی۔
ڈومکی کے بھتیجے زین العابدین نے بتایا کہ سابق رکن اسمبلی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) غلام نبی میمن سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انہوں نے ڈومکی کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔
Leave a Reply