ملتان میں گیس ٹینکر پھٹنے سے 6 افراد جاں بحق، 31 زخمی

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ ایل پی جی کے غیر قانونی گودام میں ری فلنگ کے دوران ہوا۔ایل پی جی ٹینکر کے ٹکڑے گھر تباہ، مویشی ہلاک۔

نشتر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ، کئی کی حالت نازک۔گیس، بجلی منقطع، ملتان روڈ دوبارہ کھل گیا۔

ملتان: ملتان کے علاقے حامد پور کنوڑہ میں انڈسٹریل اسٹیٹ میں گیس سے بھرا ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا، ریسکیو حکام کے مطابق 6 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوگئے۔

ایل پی جی ٹینکر میں پیر کی صبح ہونے والے دھماکے سے ایک بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی، ٹوٹی پھوٹی گاڑی کا ملبہ قریبی رہائشی علاقوں پر گرا، جس سے کافی تباہی ہوئی۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد قابو پالیا گیا، جس میں فائر فائٹنگ کی دس سے زائد گاڑیاں اور فوم کی بنیاد پر آگ پر قابو پایا گیا۔

ابتدائی طور پر اس مہلک دھماکے میں مجموعی طور پر پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ تاہم ریسکیو اہلکاروں نے دھماکے سے تباہ ہونے والے گھر سے ایک اور لاش نکالنے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد چھ ہو گئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک کمسن بچی اور دو خواتین شامل ہیں۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ کے ارد گرد موجود کم از کم 20 مکانات مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن گئے جبکہ 70 کو جزوی نقصان پہنچا۔

ملتان کے سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) صادق علی نے جیو نیوز کو بتایا کہ آگ لگنے سے کئی گھر تباہ ہو گئے، اور مویشی بھی جل گئے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں کھڑے ٹینکر ٹرک کے والوز میں سے ایک سے گیس نکل رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹینکر کے پھٹنے سے پہلے ہی علاقے میں موجود کچھ لوگ گیس کی بو آنے کے بعد وہاں سے نکل چکے تھے۔ 

سی پی او علی نے مزید بتایا کہ ٹینکر سے گیس کا اخراج بدستور جاری ہے، حکام کو علاقہ خالی کرنے کا اشارہ کیا گیا۔ زخمیوں میں سے 13 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے تصدیق کی کہ نشتر اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جہاں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ احتیاطی طور پر علاقے میں بجلی اور گیس کی فراہمی معطل کر دی گئی ہے تاہم ملتان مظفر گڑھ روڈ کو اب ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

دریں اثنا، مقامی لوگوں کو دھماکے کی جگہ سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے کیونکہ پھٹنے والے ٹینکر سے گیس ہوا میں چل رہی ہے۔

بعد ازاں، پولیس نے انکشاف کیا کہ واقعے کی جگہ کی نشاندہی غیر قانونی ایل پی جی ری فلنگ گودام کے طور پر کی گئی اور دھماکہ ری فلنگ کے دوران ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل پی جی کو اس جگہ پر ایک بڑے گیس باؤزر سے چھوٹے باؤزر اور کمرشل سلنڈروں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ بڑے گیس باؤزر مبینہ طور پر اسمگل شدہ ایل پی جی لے کر جا رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے میں گودام میں موجود پانچ چھوٹے اور بڑے گیس باؤزر تباہ ہو گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *